حریت سے نہ پاکستان کے ساتھ ، بات چیت صرف کشمیری نوجوانوں کے ساتھ کریں گے /امیت شاہ

سرینگر /09اگست /

پارلیمنٹ کے ایوان سے ایک مرتبہ پھر کشمیری نوجوانوں سے بات چیت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ مرکزی سرکار پاکستان یا حریت سے نہیں بلکہ کشمیری نوجوانوں سے بات چیت کرکے کریں گی ۔
اسی دوران انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 جواہر لال نہرو حکومت کی ایک غلطی تھی اور اسے اس پارلیمنٹ نے 5 اگست 2019کو منسوخ کرکے کشمیر سے دو جھنڈے اور دو آئین چلے گئے ہیں اور وزیر اعظم مودی نے ملک کے ساتھ کشمیر کا مکمل انضمام کو یقینی بنایا۔

ان باتوں کا اظہار امیت شاہ نے لوک سبھا میں عدم اعتماد کی بحث کے دوران اپنی تقریر میں کیا

انہوں نے کہا کہ ان (کانگریس) سے متاثر این جی او نے حال ہی میں ایک میٹنگ کی اور ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ مرکز کو حریت، جماعت اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا،”ہم ان سے بات نہیں کریں گے۔ اگر ہم کوئی بات چیت کریں گے تو ہم اسے وادی کے نوجوانوں کے ساتھ کریں گے۔ وہ ہمارے اپنے ہیں اور ہم ان سے بات کریں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں لکھن پور ٹول ٹیکس، جہاں پارٹی کے نظریاتی رہنما شیاما پرساد مکھرجی کو 1953 میں گرفتار کیا گیا تھا، ختم کر دیا گیا ہے۔امیت شاہ نے کہا کہ تین خاندانوں نے کشمیر پر حکومت کی مفتی، عبداللہ اور گاندھی لیکن پنچایتی انتخابات نہیں کرائے گئے، لیکن پی ایم مودی نے انہیں نومبر-دسمبر 2018 میں کروایاجو ایک تاریخی قدم تھا ۔

Comments are closed.