حراستی پیرول کی درخواست ،دہلی کی عدالت نے انجینئر رشید کے عرضی پر فیصلہ محفوظ رکھا

سرینگر /07فروری /

ملی ٹنسی فنڈنگ کیس معاملہ میں نظر بند ممبر پارلیمنٹ برائے بارہمولہ اور عوامی اتحار پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید کی جانب سے پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں شرکت کیلئے حراستی پیرول کی درخواست پر دہلی کی عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ۔

تفصیلات کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے ملی ٹنسی کی فنڈنگ کے معاملے میں مقدمے کا سامنا کرنے والے جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی جانب سے پارلیمنٹ کے جاری اجلاس میں شرکت کیلئے حراستی پیرول کی درخواست پر جمعہ کو اپنا حکم محفوظ کر لیا۔ جسٹس وکاس مہاجن نے بارہمولہ کے ممبر پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کی سماعت کی اور کہافیصلہ محفوظ ہے۔

این آئی اے کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے حراستی پیرول کی منظوری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ رشید کو پارلیمنٹ میں جانے کا کوئی حق نہیں ہے۔مزید کہا گیا کہ اس نے ریلیف حاصل کرنے کے دوران کوئی مخصوص مقصدظاہر کیا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ سیکورٹی خدشات بھی تھے۔

انجینئر رشید کے وکیل نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے حلقے کی پارلیمنٹ میں نمائندگی نہیں کی جا رہی ہے اور انہیں اجلاس میں شرکت کی اجازت ہونی چاہیے۔اس سے قبل این آئی اے نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کیلئے عبوری ضمانت طلب کرنے والی رشید کی درخواست کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں رکن پارلیمان کے طور پر کوئی حق نہیں ہے۔

Comments are closed.