جن بھاگیداری ایک ترقی پسند معاشرے کی عکاس ہے۔ یہ عوام کی توقعات کے مطابق پالیسیاں مرتب کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر
کہا،یوتھ کلبوں سے دیہاتوں اور قصوبوں میں نوجوانوں کی شمولیت ایک مضبوط سماجی نظام کی تعمیرہے
جموں/18دسمبر
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ماہانہ ریڈیو پروگرام ” عوام کی آواز “ کے 21قسط میں جموںوکشمیر یوٹی کے لوگوں سے خطاب کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جی ۔20 کی اِنڈیا کی صدارت کو ” ایک بھارت شریشٹھ بھارت“ کی صلاحیت کو ظاہر کرنے کا ایک منفرد موقعہ قرار دیا۔ اُنہوں نے یوتھ کلبوں ، خواتین کاروباریوں، سیاحتی صنعت کاروں اور اِختراع کاروں پر زور دیا کہ وہ اِنڈیا کے جی۔20 صدارت کے دوران متحرک او رترقی پسند جموں وکشمیر کی عکاسی کرنے کی اپیل کی۔
اُنہوں نے کہا،” یہ جموںوکشمیر کے لئے ایک مناسب لمحہ ہے کہ وہ عالمی سطح پر اَپنی ثقافتی دولت اور سیاحتی صلاحیت کو ظاہر کرے۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر میں منعقد ہونے والے جی۔20 ایونٹ کےلئے مائی گو جے اینڈکے ” عوام کی آواز “ کے واٹس ایپ نمبر کے ذریعے شہریوں سے تجاویز اور خیالات بھی طلب کئے ہیں۔
اُنہوںنے حال ہی میں اِختتام پذیر ” مائی ٹاﺅن مائی پرائیڈ “ مہم کے بارے میں اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہری رَسائی پروگرام کو متحرک شہری مقامی فیسٹول کے طورپر منایا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہجن بھاگیداری ایک ترقی پسند معاشرے کی عکاس ہے۔ یہ عوام کی توقعات کے مطابق پالیسیاں مرتب کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ حال ہی میں اِختتام پذیر ” مائی ٹاﺅن مائی پرائیڈ“ مہم کا مقصد اَربن لوکل باڈیز کو متحرک کرنا اور شہری علاقوں میں کمیونٹی شراکت سے ترقیاتی کوششوں کو ہدایت دینا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ شمولیتی ترقی کی سمت میں عوامی بیداری پیدا کرنے کا پہلا قدم ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی توسیع ، صفائی مہم ، ماحولیاتی تحفظ ، اِقتصادی سرگرمیوں اور گرین سپیس ، جھیل ، دریا اور ورثے کے تحفظ میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے اَپنا کردار اَدا کرنا ہوگا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے متاثر کن داستانیں بھی شیئر کیں اور جموںوکشمیر یوٹی سے مختلف موضوعات پر موصول ہونے والے شہریوں کی متعدد تجاویزبھی پیش کی۔
اُنہوں نے ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ثانیہ خان کا خصوصی تذکرہ کرتے ہوئے جو خواتین کو بااِختیار بنانے اور صنفی مساوات کے لئے وقفے وقفے سے کام کر رہی ہےں۔ اُنہوں نے شمولیت پر خصوصی توجہ دینے کے لئے انہیں مبارک باد دی اور اُمید ظاہر کی کہ ان کا کام دوسروں کو مزید محنت اور کامیابی کی ترغیب دے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کے بشناہ سے تعلق رکھنے والے رنکج سدوترا کی تعریف کی جو یوتھ کلب کے لئے ایک ساز گار ماحول فراہم رکر رہے ہیں اور اِنتظامیہ اور عوام کے درمیان ایک پُل بنارہے ہیں۔اُنہوں نے کہا ،” یوتھ کلبوں سے دیہاتوں اور قصوبوں میں نوجوانوں کی شمولیت ایک مضبوط سماجی نظام کی تعمیر ہے۔“
اُنہوں نے کہا کہ سری نگر سے تعلق رکھنے والی صائمہ شفیع نے مٹی کے برتنوں کو مقبول بنانے میں بہت بڑا تعاون کیا ہے۔ فن کار ہمیشہ کام کرتا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمیں اَپنے فن کاروں کی تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کرنی چاہیے جو ہمارے اَنمول فنی اور ثقافتی ورثے کا ایک اہم حصہ ہےں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیلف ہیلپ گروپس معاشرے میں تبدیلی لانے کے لئے اہم ایجنٹ بن گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پلوامہ سے تعلق رکھنے والی یاسمینہ جان کی کامیابی کی داستان پر ہمیں بے حد فخرمحسوس ہوتا ہے،جو رورل لائیو لی ہڈ مشن کی مدد سے ترال کا پہلا خشک میوہ بیجنے والے بنی۔
لیفٹیننٹ گورنر یہ نوٹ کرتے ہوئے کہاکہ تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ دیہی خواتین دستکاری ، گھریلو اور چھوٹے درجے کی صنعتوں سے وابستہ ہیں۔وہ اَپنے کنبے کی ریکھ ریکھ اور کاشت کاری کی سرگرمیوں میں اَپنا حصہ ادا کرتی ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے سماج کے تمام طبقات سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آئیں اور خواتین کی اِس ترقی میں اَپنا حصہ اَدا کریں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ سماجی مدد اور حوصلہ اَفزائی سے ہی پورا ملک خواتین کے شاندار کام کی تعریف اور اعتراف کر سکے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے پربھا اور آسیہ بانو کے سیلف ہیلپ گروپوں کا بھی تذکرہ جو شاندار کام کر رہے ہیں اور اِپنے دیہات کو تجارت کا مرکز بنا رہے ہیںاور کٹھوعہ ضلع میں خواتین کو بااِختیار بنانے میں ایک رہنما کے طور پر تبدیل کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموںسے تعلق رکھنے والے ساجن گپتا ، نکھل رندھاوا، سوہن لال اور رمن گپتا کی کاوشوں کی ستائش کی جن کی شناخت ممتاز زرعی صنعت کاروں کے طور پر کی گئی ہے اور نوجوان پود کے لئے رول ماڈل بن کر اُبھرے ہیں۔
اُنہوں نے جموں سے سچن اور رمن جوتشی ، اننت ناگ سے مشتاق احمد شیخ ،راجوری سے راشد چودھری ، سری نگر سوے مہرین الطاف کی طرف سے مختلف اَمور پر موصول ہونے والی تجاویز بھی شیئر کیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے تجاویز کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر کے بہت سے بہادر شہدا¿ نے جدوجہد آزادی ، ملک کی یکجہتی اور سا لمیت کو یقینی بنانے میں بہت زیادہ حصہ اَدا کیا ہے ۔ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کو شاندار تاریخ اور عظیم مردوں اور خواتین کی قربانیوں ، ثقافت اور کامیابیوں کو یاد دِلانے کے لئے نوجوان پود کی ذمہ داری اور جوش وجذبے کے ساتھ ملک کی تعمیر میں اَپناحصہ اَدا کرنے کی ترغیب دینا ضروری ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ضلعی لائبریریوں کو تبدیل کرنے کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ جلد ہی تمام ضلعی لائبریریوں کے موجودہ ذخیرہ میں نئی کتابیں شامل کی جائیں گی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک برس میں تمام ضلعی لائبریریوں کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ بہتر کتابوں اور سہولیات کے ذخیرہ پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنی اَنمول تجاوز اور قابل عمل نکات بھیجنے پر شہریوں کا شکریہ اَدا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ متعلقہ محکموں کی طرف سے ضروری کارروائی کی جائے گی۔
Comments are closed.