جموں کشمیر میں ملی ٹنسی کا تقریبا خاتمہ ہوچکا ہے ، امن و امان کا ماحول ہر طرف ،خوف کا وقت گزر چکا ہے / دلباغ سنگھ
سرینگر/24اکتوبر/
ہتھیار اٹھانے والے نوجوانوں سے ایک بار پھر ”ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں واپس “ آنے کی اپیل کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر میں ملی ٹنسی کا تقریبا خاتمہ ہوچکا ہے اور کچھ ملی ٹنٹ جو ابھی باقی ہے ان کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں امن قائم ہو گیا ہے اور خوف کا وقت گزر چکا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ اپنے کام کاج میں مصروف ہے اور نوجوان اپنے مستقبل کو سنوارنے میں مصروف ہے ۔
دورہ کپوارہ کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر میں عسکریت پسندی کا تقریباً صفایا ہو چکا ہے اور اس کے آخری چند باقیات بھی ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز عسکریت پسندی میں شامل ہونے والے مقامی نوجوانوں کو مارنے میں فخر محسوس نہیں کرتی اور ایسے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ہتھیار چھوڑ دیں اور قومی دھارے میں واپس آئیں۔دلباغ سنگھ نے عسکریت پسندی میں شامل ہونے والے نوجوانوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت میں کافی کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 110نوجوان عسکری صفوں میں شامل ہو گئے لیکن امسال صرف 10کی ملی ٹنٹ صفوں میںشامل ہو گئے اور ان میں سے چھ کو مارا گیا جبکہ چار باقی ہے جن کی تلاش جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز مقامی نوجوانوں جنہوں نے ہتھیار اٹھا کر تشدد کا راستہ اختیار کر دیا ہے کو مارنے میں فخر محسوس نہیں کرتیں۔ اس کے بجائے، انہوں نے ان نوجوان افراد کو مواقع اور مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ان پر زور دیا کہ وہ اپنے انتخاب پر نظر ثانی کریں اور ایک ایسا راستہ منتخب کریں جو ترقی اور خوشحالی کی طرف لے گی ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بدلاﺅ کا ماحول دیکھا گیا اور ملی ٹنسی جو قہر کی طرح برپا ہوئی تھی اس کا صفایا کیا گیا ہے ۔
Comments are closed.