جموں کشمیر میں ملی ٹنسی بستر مرگ تھی تاہم اس کو دوبارہ ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے / لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا
سرینگر /14جنوری /
دہشت کے خلاف جنگ میں سابق فوجیوں، افسران کی شرکت کی وکالت کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں ملی ٹنسی بستر مرگ تھی تاہم اس کو دوبارہ ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2.12کروڑ سیاحوں نے سال رفتہ میں جموں کشمیر کا دورہ کیا جبکہ انتظامیہ کشمیر اور جموں میں سینک کالونیوں کیلئے زمین دے گی۔
سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق سابق فوجیوں اور فرائض کے دوران اپنی جانیں قربان کرنے والے فوجیوں کے لواحقین سے ساتھ بات چیت کے بعد جموں میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں 4 کروڑ سیاحوں نے یو ٹی کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا “ سال 2022میں 1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں کشمیر کا دورہ کیا اور 2.12 کروڑ مہمانوں نے سال 2023 میں دورہ کیا“ ، انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک پرامن ماحول ہے لیکن ہمارا مخالف امن کو ہضم نہیں کر سکتا اور دہشت گردی کو فروغ دینے کی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے دہشت گردی کے خلاف جاری لڑائی میں ریٹائرڈ فوجیوں، افسران اور پولیس اہلکاروں کی شرکت کی وکالت کی اور کہا کہ دہشت گردی اپنی موت کے بستر پر ہے لیکن دشمن اسے دوبارہ ہوا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کا انتظامیہ شہید ہونے والے ہیروز کے خاندانوں کو رہنے کے لیے سینک کالونیوں کی تعمیر کے لیے کشمیر اور جموں میں زمین دے گا۔
لیفٹنٹ گورنر نے کہا ” حالیہ سیکورٹی جائزہ اجلاس میں، میں نے وکالت کی کہ سابق فوجیوں بشمول افسران، سپاہیوں، پولیس اہلکاروں کو دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کے لیے شامل کیا جانا چاہیے“ ۔انہوں نے کہا کہ شہید ہونے والے فوجیوں کے لواحقین کے لیے 25 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا ”میں اس بات کو یقینی بناو¿ں گا کہ رقم صرف اس سال ہی بڑھائی جائے“۔ سنہا نے کہا کہ اس سال جموں و کشمیر انتظامیہ کشمیر اور جموں دونوں میں سینک کالونیوں کی تعمیر کے لیے زمین دے گی ۔
Comments are closed.