جموں کشمیر میں انتخابات کیلئے سیکورٹی صورتحال ساز گار تاہم حمتی فیصلہ الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں / امیت شاہ
سرینگر /15نومبر
جموں کشمیر میں انتخابات کیلئے سیکورٹی صورتحال کو ساز گار کرتے دیتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ انتخابات کا حمتی فیصلہ الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق نیوز 18 کے گجرات ادھیوشن پروگرام میں بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکورٹی کی صورتحال کافی تسلی بخش ہے،تاہم فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔امیت شاہ نے کہا ” مجھے امید ہے کہ انتخابات جلد کرائے جائیں گے، لیکن فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔ حد بندی مکمل ہو چکی ہے، اور اب پول باڈی ووٹر لسٹ کو درست کر رہی ہے“۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک سیکورٹی کی صورتحال کا تعلق ہے، یہ تسلی بخش ہے۔خیال رہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 2020 میں جموں و کشمیر کے انتخابی حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے ایک حد بندی کمیشن قائم کیا تھا۔دسمبر 2021 میں، حد بندی پینل نے اپنی سفارشات کے مسودے میں، جموں خطے کے لیے چھ اضافی نشستیں اور وادی کشمیر کے لیے ایک تجویز کی تھی۔ کمیشن نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے اور حکومت نے تمام تبدیلیوں کو قبول کر لیا ہے۔الیکشن کمیشن نے اگست میں انتخابی فہرستوں کی تیاری شروع کر دی تھی جو 25 نومبر تک مکمل کر لی جائے گی۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی بی جے پی سرکار کے گٹھ جوڑ کے خاتمہ کے بعد جموں کشمیر کی سربراہی اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک کر رہے تھے،تاہم، 19 دسمبر، 2018 کو، ہندوستان کے اس وقت کے صدر رام ناتھ کووند نے آئین ہند کے دفعہ 356 کے تحت جموں و کشمیر میں صدر راج کا اعلان کرتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ آٹھ ماہ بعد، 5 اگست، 2019 کو، مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا، اور جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا۔
Comments are closed.