جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بجٹ اجلا س اختتام پذیر

جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران وقف ترمیمی بل پر اسپیکر کی جانب سے بحث کو مسترد کرنے کے خلاف نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور پی ڈی پی کے قانون سازوں کے احتجاج کے بعد ایوان کی کارورائی تیسرے دن بھی معطل رہی ۔

نمائندے کے مطابق تیسرے روز بھی نیشنل کانفرنس نے پارلیمنٹ سے منظور شدہ وقف (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کا مطالبہ کیا۔اپنی سیٹ سے ممبر ان اسمبلی کھڑے ہوئے اور انہوںنے مطالبہ کیا ”مسلم اکثریتی ریاست جموں و کشمیر میں وقف بل پر بحث ہونی چاہئے، اگر مرکز کی طرف سے لائے گئے جی ایس ٹی قانون پر جموں و کشمیر اسمبلی میں بحث ہوئی تو وقف بل پر بحث کیوں نہیں ہو سکتی۔ “ تاہم اسپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ زیر سماعت ہے کیونکہ اسے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔

اسپیکر کے فیصلے پر ایوان میں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی قانون سازوں نے احتجاج شروع کیا۔اس دوران انہوں نے ”وقف بل نا منظور“ (وقف بل ناقابل قبول ہے) کے نعرے لگائیں جب وہ نہیں روکے تو سپیکر نے ایوان کی کارروائی ایک بجے تک کیلئے ملتوی کر دی تاہم جب بعد میں بھی کارورائی شروع ہوئی تو قانون ساز اپنے مطالبہ پر بضد رہے اور اس طرح سے ایوان کی کارورائی میں پھر خلل ہوئی اور اسپیکر نے کچھ دیر تک بات کرتے ہوئے کہا کہ قانون ساز اسمبلی کو غیر معائنہ عرصہ تک ملتوی کیا جاتا ہے ۔ سپیکر نے ایوان کو بتایا کہ اجلاس کے دوران 1355 سوالات موصول ہوئے۔ اس سیشن کے دوران 154 اہم سوالات اٹھائے گئے جبکہ ان کے 353 سپلیمنٹری کے جوابات دیے گئے۔

انہوں نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ 1738 کٹ موشنز بھی موصول ہوئے اور 1731 کو بحث کے لیے اٹھایا گیا۔سپیکر نے ایوان کو مزید بتایا کہ تین سرکاری بل موصول ہوئے اور بعد میں ایوان نے منظور کر لیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 33 پرائیویٹ ممبرز بلز بھی موصول ہوئے اور کاروبار کے لیے درج کر دیا گیا۔سپیکر نے ایوان کو مزید بتایا کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کو 78 توجہ دلاو¿ تحریکیں موصول ہوئیں جن میں سے 23 کو کام کے لیے درج کیا گیا اور 34 نامنظور کر دی گئیں۔سپیکر نے کہا کہ 21 روزہ بجٹ اجلاس 2025 کے دوران ملک کا دوسرا طویل ترین اجلاس تھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس کے دوران 109 قراردادیں موصول ہوئیں جن میں سے 85 کو تسلیم کیا گیا اور 14 کو کاروبار کے لیے درج کیا گیا۔سپیکر نے مزید کہا کہ بجٹ سیشن کے دوران 39 گھنٹے سے زیادہ وقت استعمال کیا گیا۔سپیکر نے اسمبلی کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے تعاون کرنے پر تمام اراکین اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بجٹ اجلاس کے دوران تعاون کے لیے محکمہ اطلاعات، اسمبلی سیکرٹریٹ، محکمہ صحت، ریڈیو، دوردرشن، جموں و کشمیر پولیس، میڈیا اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کا بھی شکریہ ادا کیا۔

Comments are closed.