جموں و کشمیر میں خواتین کیلئے خصوصی سیل کو فوری طور پر بحال کیا جائے / وحید پر ہ کا مطالبہ
سرینگر /29مارچ /
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سنیئر کے لیڈر اور پلوامہ کے ممبر اسمبلی وحید الرحمان پرہ نے جموں و کشمیر میں خواتین کیلئے خصوصی سیل (ایس سی) کے اچانک بند کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک لاپرواہ فیصلہ قرار دیا جو کمزور خواتین کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ایک بیان میں پرہ نے کہا کہ خصوصی سیل، جو کہ 2021 میں تشدد سے پاک گھر ، ایک عورت کے حق کے اقدام کے تحت قائم کیے گئے تھے، گھریلو اور تشدد کی دیگر اقسام کے متاثرین کو مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔ تاہم، قومی کمیشن برائے خواتین کی طرف سے فراہم کردہ ان کی فنڈنگ، مالی سال کے اختتام کے ساتھ ہی ختم ہونے والی ہے، جس سے ان کا مستقبل معدوم ہو جائے گا اور جموں و کشمیر میں خواتین کی حفاظت کے لیے حکومت کے عزم پر تشویش پیدا ہو گی۔
پرہ نے کہا”جموں و کشمیر میں خواتین کے لیے خصوصی سیل کو بند کرنا ایک سنگین غلطی ہے۔ ان سیلوں نے سینکڑوں خواتین کو تشدد سے بچنے میں مدد فراہم کی ہے، اور ہمیں ان کی بحالی کے لیے کالیں موصول ہوتی رہتی ہیں۔ یہ ہمارے علاقے میں خواتین کی تکالیف کے تئیں انتظامیہ کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے“۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، وزیر صحت و تعلیم سکینہ ایتو، اور خواتین کے قومی کمیشن پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر ان سیلوں کو بحال اور ادارہ جاتی بنائیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ فعال رہیں اور صنفی بنیاد پر تشدد کو مو¿ثر طریقے سے حل کریں۔
Comments are closed.