جموں وکشمیر کا ہر ایک شعبہ تنزلی کا شکار ؛ حکمران زبانی جمع خرچ اور کاغذی گھوڑے دوڑانے میں مصروف/ ساگر

سرینگر/یکم مارچ: نیشنل کانفرنس نے ماضی میں بہت سارے نشیب و فراز دیکھے ہیں اور اس جماعت نے یہاں کے عوام کے تعاون اور اشتراک سے بڑے بڑے چیلنجوں کا سامنا کیا ہے اور ہمیشہ سرخرو ہوکر اُبھری ہے۔سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار پارٹی کے جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر عہدیداروں اور کارکنوں کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ایام میں بھی جموں وکشمیر کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج سے دوچار ہیں اور اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس چیلنج میں بھی سرخرو ہوکر اُبھریں گے لیکن اس کیلئے ہمیں صبرو استقلال اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ 5اگست2019کے سیاہ دن پر نہ صرف ہماری شناخت، انفرادیت اور اجتماعیت پر غیر قانونی اور غیر آئینی ڈاکہ زنی کی گئی بلکہ اس کے بعد سے لیکر آج تک ایسے حالات برپا کئے جارہے ہیں جس سے یہاں کے لوگ ہر طرح سے محتاج بن جائیں۔ جموں وکشمیر کا ہر ایک شعبہ اس وقت تنزلی کا شکار ہے اور حکمران بھاجپا بڑے بڑے تعمیر و ترقی اور امن و امان کے بڑے بڑے دعوے کررہے ہیں لیکن زمینی سطح پر ان لوگوں نے کشمیر کو اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔ بھاجپا والے یہاں تعمیر و ترقی کے جھوٹے دعوے کررہے ہیں اور فریبی نعرے دے رہے ہیں لیکن زمینی سطح پر سب کچھ عین برعکس ہے۔ مرکزی حکومت ڈیولپمنٹ کے دعوے کررہے ہیں لیکن تعمیر و ترقی کا کہیں نام و نشان نہیں۔ مسلسل 2سال بند رہنے سے یہاں بے روزگاری ایک بہت ہی سنگین مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے۔ جموں وکشمیر میں اس وقت بے روزگاری حد سے تجاوز کر گئی ہے اور حکومت اس جانب کوئی بھی توجہ مرکوزنہیں کررہی ہے ۔ صرف زبانی جمع خرچ اور کاغذی گھوڑے دوڑائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاتعداد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان عمر کی حد پار کر گئے ہیں جبکہ بہت سارے اس حد کو پہنچنے کے قریب ہے۔ ساگر نے کہا کہ گذشتہ برسوں سے جاری غیر یقینیت اور بے چینی سے یہاں کا نوجوان سب سے زیادہ متاثر ہوا ساور بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے نئی پود کو مزید پشت بہ دیوار کر کے رکھ دیا ہے ۔دوہرے لاک ڈائون سے یہاں کا پرائیویٹ سیکٹر بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کا صنعتی سیکٹر تباہی اور بربادی کے دہانے پر آپہنچا ہے۔ اقتصادی بدحالی نے لوگوں کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور حکمران لوگوںکو راحت پہنچانے کے بجائے نت نئے حربے اپنا کر لوگوں پر اضافی مالی بوجھ ڈال رہے ہیں۔

Comments are closed.