جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی زوال پذیر ،لیکن مکمل طورپر ختم نہیں ہوئی، سال 2024میں اسکی جڑوں کو ختم کرنا ہمارا مشن / پولیس سربراہ
سری نگر،یکم جنوری
پولیس سربراہ آر آر سوئن کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں دہشت گردی زوال پذیرہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے پولیس اہلکاروں سے قیام امن کے لیے کام کرنے کی تاکید کی تاکہ انتخابات میں امید وار اور ووٹر کسی قسم کا کوئی خوف محسوس نہ کر سکیں۔پولیس سربراہ آرآر سوئن نے اپنے پانچ صفحات کے پیغام میں کہا :”جموں وکشمیر میں پر امن ماحول کو یقینی بنانے کی خاطر ہمیں پوری طرح سے تیار رہنے کی ضرورت ہیں۔“انہوں نے کہاکہ ایک ایسا ماحول جہاں پر عام لوگ (مرد و زن ) انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے آپ کو آزاد محسوس کرسکیں۔
ان کے مطابق پر امن ماحول سے ہی سرمایہ کاری اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی راہیں متعین ہو سکتی ہیں۔پولیس سربراہ نے کہاکہ پیش رفت ہونے کے باوجود ابھی بھی ہمیں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں دہشت گردی زوال پذیر ہے لیکن مکمل طورپر ختم نہیں ہوئی۔اپنے پیغام میں پولیس سربراہ نے کہاکہ امن دشمن عناصر مسلسل حالات کو درہم برہم کرنے کی خاطر مختلف حربے آزما رہے ہیں ، ہمیں اس طرح کے کسی بھی اقدام کو شکست دینی ہوگی تاکہ ایسے عناصر کے منصوبوں کو پوری طرح سے ناکام بنایاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ ملک کے امن و استحکام اور کیمونٹی کے تحفظ کے لئے خطرہ بننے والی کسی بھی سرگرمی یا شخص کے خلاف صفر رواداری کا مظاہرہ کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے۔ ہمیں اپنے امن پسند شہریوں کے لئے حقیقی ہمدری کا اظہار کرنا ہوگا۔آر آر سوئن نے کہا :”سال 2023میں ہمیں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظا م کو ختم کرنے کا چیلنج تھا لیکن سال 2024میں ہمیں دہشت گردی کی کسی بھی شکل اور اس کی جڑوں کوپوری طرح سے ختم کرنا ہے تاکہ ملی ٹینسی کو دوبارہ پنپنے کا موقع فراہم نہ ہو سکے۔ “انہوں نے کہاکہ فورسز کو منشیات اور نارکو ٹیررزم کے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے ، یہ ایک سماجی برائی بھی ہے اور سیکورٹی خطرہ بھی لہذا اس کا قلع قمع کرنے کی خاطر انتھک محنت کی ضرورت ہے
۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس منشیات کا خاتمہ کرکے آنے والی نسلوں کو اس سے پاک رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرئے گی۔اے آئی یعنی مصنوعی ذہانت کے جنگ سے درپیش چیلنج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہاکہ مستقبل قریب میں یہ خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔لہذا جب کہ ہم امن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی کوششوں کے روایتی طریقوں میں بہتری لارہے ہیں ، وہی ہمیں ٹیکنالوجی اور اے آئی کی حمایت یافتہ پولیسنگ میں اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کی ضرورت ہے۔جموں وکشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے کام کاج کی تعریف کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہاکہ 16سو سے زائد پولیس اہلکاروں نے گزشتہ تین دہائیوں میں فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
آر آر سوئن کے مطابق اس قابل فخر پیشہ وارانہ فورس نے جموں وکشمیر کو اسپانسر شدہ دہشت گردی کے چنگل سے نکالنے اور امن و ترقی کو فرو غ دینے کے لئے سازگار ماحول کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ملک کی ایک منفرد پولیس فورس ہے اور یہ کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کی خاطر پولیس نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔سوئن نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تصورکردہ کشمیر ویڑن کو عملی جامہ پہنانے پر بھی جموں وکشمیر پولیس کی تعریف کی۔ڈی جی پی نے کہاکہ پولیس اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو ماضی میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند وں کی جانب سے دباو کاسامنا کرناپڑا ، ان کا کہنا تھا پولیس کو بدنام کرنے کی کسی بھی سعی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔یواین آئی
Comments are closed.