جموں وکشمیر میں ’دسہرہ ‘ کا تہوار جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا

سرینگر،24اکتوبر

جموں وکشمیر میں منگل کے روز دسہرہ کا تہوار جو ش و خروش کے ساتھ منایا گیاجس دوران مندروں میں خصوصی پوجا پاٹ کا بھی اہتمام کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر یونین ٹریٹری میں منگل کے روز دسہرہ کا تہوار انتہائی جو ش و جذبے اور مذہبی عقیدے کے ساتھ منایا گیا۔

سری نگر کے مندروں میں کشمیری پنڈتوں نے پوجا پاٹ کی تقریب میں شرکت کی، یہاں آنے والے بیرون ریاستوں کے عقیدتمندوں نے کہاکہ وہ بغیر کسی خوف کے اپنے مذہبی امور انجام دے رہے ہیں۔ دریں اثنا سری نگر میں منگل کی شام کو راون اور ان کے بھائی کمبھ کرن کے طویل القامت پتلے جلائے گئے۔

پتلوں کے اندر پٹاخے رکھے گئے تھے جن کی آواز سے آس پاس کی بستیاں گونج اٹھیں۔بتادیں کہ اس تہوار کو نو راتری یعنی نو راتیں بھی کہا جاتا ہے، ان دنوں میں بہت سے ہندو برت یعنی روزہ رکھتے ہیں۔ اس دوران وہ صرف پھل کھاتے اور پانی پیتے ہیں، اناج نہیں کھاتے۔ پھر دسویں روز وہ اپنا برت توڑتے ہیں۔ یہ تہوار ہندو مذہب کے ایک دوسرے تہوار دیوالی کا پیش خیمہ ہے، اس کے بیس روز بعد دیوالی آتی ہے۔

دسہرہ کو ملک کے مختلف علاقوں میں الگ الگ انداز میں منایا جاتا ہے، ہندو مذہب میں درگا اور کالی دیوی کو طاقت کی علامت مانا گیا ہے۔ لہذا بعض علاقوں میں دس روز تک درگا کی پوجاکی جاتی ہے۔ دسویں روز ان مورتی کو پانی کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔دسہرہ کے موقع پر راون اور ان کے بھائی کمبھ کرن کے طویل ترین پتلے بنائے جاتے ہیں جن میں پٹاخے نصب ہوتے ہیں اور سورج غروب ہونے کے وقت ان پتلوں کو نذر آتش کیا جاتا ہے۔ نذر آتش کئے جانے کے منظر کو بڑی تعداد میں لوگ دیکھتے ہیں۔یو این آئی

Comments are closed.