جموں وکشمیر سیاحتی منصوبوں پر سودیش درشن اسکیم کے تحت 500 کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ/مرکز

سرینگر /03دسمبر /

سودیش درشن اسکیم کے تحت جموں و کشمیر میں سیاحت کے ترقیاتی منصوبوں پر 500 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے ہیں کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت کو بڑھا وا دینے کیلئے ہر ممکن اقدام کئے جا رہے ہیں ۔

سیاحت کے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے لوک سبھا کو بتایا کہ سودیش درشن اسکیم کے تحت جموں و کشمیر میں سیاحت کے ترقیاتی منصوبوں پر 500 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہمالیائی سرکٹ میں کلیدی مقامات کو ترقی دینے کے مقصد سے سات سیاحتی منصوبوں کیلئے528.58 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام پروجیکٹ یو ٹی کے سیاحتی انفراسٹرکچر اور صلاحیت کو بڑھانے کیلئے مکمل کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پروجیکٹوں میں جموں، سر نگر، پہلگام، اننت ناگ، کارگل اور لیہہ میں سیاحتی سہولیات کی ترقی شامل ہے۔

انہوں نے مقامی سیاحتی معیشت کو بڑھانے کیلئے گلمرگ، بارہمولہ، کپواڑہ اور راجوری جیسے مشہور مقامات میں بہتری کا بھی ذکر کیا۔وزیر نے کہا کہ اضافی کام میں 2014 کے سیلاب کے دوران سیاحتی اثاثوں کو نقصان پہنچانا شامل ہے، جو وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت کئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ وزارت ان منصوبوں کی پیش رفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیتی ہے اور انفراسٹرکچر اور زمین سے متعلق مسائل کو حل کرتی ہے۔وزیر نے مقامی انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ پائیدار سیاحت، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور اسکیم کے تحت بنائے گئے اثاثوں کی طویل مدتی دیکھ بھال پر توجہ دیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے سرے سے تیار کردہ سودیش درشن 2.0 اسکیم پائیدار اور ذمہ دار سیاحت پر زور دیتی ہے۔انہوں نے یہ کہتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ عوامی شرکت اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے لیہہ اور کارگل میں ماحولیاتی سیاحت اور ثقافتی ورثے کے منصوبوں کے لیے 36.90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

Comments are closed.