جموں میں ایران سے لوٹنے والی خاتون کا ٹسٹ مثبت، سکمز صورہ میں کروناوائرس کی لیبارٹری کو چالو کیا گیا
سرینگر/09مارچ: جموں میں ایک خاتون کا ٹسٹ مثبت آیا ہے جبکہ خاتون کے دیگر 19افراد جن سے مذکورہ خاتون کا رابطہ کو بھی طبی نہگداشت میں رکھا گیا ہے ۔ ادھر سکمز صورہ میں کروناوائرس کیلئے لیبارٹری کو متحرک کیا گیا ہے جبکہ ایس ایم ایچ ایس میں کروناوائرس کے شبہ میں پہلے شخص کو طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کی ایک خاتون جو کہ حال ہی میں ایران سے واپس آگئی تھیں کا ٹسٹ مثبت آیا ہے اور مذکورہ خاتون یہاں آکر جن 19افراد کے ساتھ مل گئی تھیں جن میں ان کے اہلخانہ کے افراد بھی شامل ہے کو فوری طور پر طبی نگہداش میں رکھا گیا ہے ۔ اس طرح سے جموں کشمیر میں اب تک 300افرادکو کروناوائرس کے شبہ میں طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے ۔ اس ضمن میں نوڈل آفسر کروناوائرس کنٹرول جموں کشمیر ڈاکٹر شفقت خان نے کہا کہ جموں سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو کروناوائرس میں مبتلاء پایا گیا ہے ۔ ادھر چیف سیکریٹری بی وی آر سبھر منیم نے کہا کہ مذکورہ خاتون جن 19افراد سے ملی تھی جن میں ان کے قریبی رشتہ دار بھی شامل ہیں کو بھی فوری طور پر طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے اور ان کے خون کے نمونے حاصل کرکے جانچ کیلئے بھیج دئے گئے ہیں تاہم ان میں سے ابھی تک کسی کے ٹسٹ کی حتمی رپورٹ نہیں آئی ہے ۔ ادھر سرکاری ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر میں اب تک 300کے قریب افراد کو کروناوائرس کے شبہ طبی نگہداشت میں رکھا گیا ہے ۔ انہوںنے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ جموں کے سروال علاقے کے بیشتر افراد کو کروناکے شبہ میں نگہداشت میں رکھا گیا ہے تاہم ابھی تک ان میں سے کسی کے بھی کروناوائرس میں متاثر ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ سکمز صورہ کی لیبارٹری کو کروناوائرس کے ٹسٹ کی جانچ کیلئے متحرک کیا گیا ہے اور اب یہی پر نمونوں کی جانچ کی جائے گی ۔ دریں اثناء ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر سمیر مٹو نے کہا ہے کہ اس وقت جموں کشمیرمیں 195افراد طبی نہگداشت میں ہیں جبکہ 87افراد کی جانچ مکمل ہوئی ہے جبکہ سکمز میں 4افراد آیسولیشن میں رکھے گئے ہیںاس کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایچ ایس میں ایک شخص کو آیسولیشن میں رکھا گیا ہے ۔ ادھر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں کشمیر میں کروناوائرس کے سلسلے میں سرکاری مشنری متحرک ہے اور ہر معاملے کی باریک بینی سے جانچ کی جارہی ہے ۔
Comments are closed.