کشمیر کے قانون دان پابند ی ہٹانے میں اپنا رول ادا کرے
سرینگر: جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائینس نے کہا کہ جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنا انتہائی افسوسناک عمل ہے۔سی این آئی کو موصولہ بیان کے مطابق کشمیر اکنامک الائینس کے چیرمین محمدیوسف چاپری، شریک چیرمین فاروق احمد ڈار،ترجمان اعلیٰ محمد صدیق رونگا،نائب چیرمین اعجاز احمد شہدار نے مشترکہ بیان میں مرکزی سرکار کی طرف سے ریاست جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی دہائیوں سے ریاست جموں و کشمیر میں اسلامی تعلیمی رائج کرنے اور سماجی خدمات میں مصروف عمل ہے اور جماعت پر پابندی عائد کرنا انتہائی مذموم کارروائی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی تنظیم کا کسی بھی سیاست سے وابستگی نہیں ہے جبکہ یہ جماعت جموں کشمیر کے عوام کو تعلیم فراہم۔کرنے میں مصروف عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف حصوں میں جماعت اسلامی کی طرف سے درجنوں تعلیمی اداروں کو چلایا جا رہا ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں بچوں کو تعلیم کے نور سے اراستہ کیا جاتا ہے تاہم جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چلانے والے تعلیمی اداروں کو بھی سیل کرنامذمت کے قابل ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے سے ہمارے بچے تعلیم کے نور سے محروم ہوجائیں گے جس کی جتنی الفاظ میں مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔انہوں نے یہاں کے قانون دانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں اگے آکر جماعت اسلامی پر پابندی ہٹانے میں اپنا رول ادا کرے تاکہ ہمارے بچوں کا مستقبل بچانے کے ساتھ ساتھ ہمارے مذہبی معاملات میں مداخلت کی کارروائیوں پر روک لگائی جائے۔
Comments are closed.