بھارت نے مذاکرات کی دعوت دی تو پاکستان اسے منظور کرلے گا /سہیل محمود

سرحد پر کشیدگی میں اضافہ کیلئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے

سرینگر/16نومبر:/ بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود نے معروف نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر بھارت کی جانب سے مذاکرات کی دعوت دی گئی تو پاکستان اسے منظور کرلے گا۔دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مذاکرات کی بحالی پر زور دیتے ہوئے محمودکا کہنا تھا کہ ‘ہم مذاکرات کو کچھ ماہ یا کچھ سالوں کیلئے بھی ملتوی کرسکتے ہیں، لیکن بلا آخر پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود مسائل کا حل صرف مذاکرات میں ہی ہے اور اس لیے دونوں ممالک کو مل بیٹھ کر بات چیت کرنا ہوگی جس سے ان کے مسائل حل ہوسکیں’۔ہندوستان اور بھارت کے درمیان سرحد پر جاری تنازع کے حوالے سے پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ‘لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ نہ تو پاکستان کے حق میں ہے اور نہ ہی بھارت کو اس سے کوئی فائدہ حاصل ہوگا، پاکستانی فوج کا بڑا حصہ ضرب عضب آپریشن کی وجہ سے مغربی سرحدوں پر تعینات ہے تاہم یہ کہنا کہ سرحد پر کشیدگی میں اضافہ پاکستان کی جانب سے کیا جارہا ہے، یہ غلط ہے’۔پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کو ختم ہونا چاہیے اور 2003 کی جنگ بندی کو باقاعدہ طور پر معاہدے کی شکل دے دی جائے’۔پاکستان کے نئے آرمی چیف اور جہموری نظام پر تبصرہ کرتے ہوئے محمود کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کی جمہوریت اس قدر سمجھدار ہوگئی ہے جس کے بعد فوجی بغاوت کا امکان ہی پیدا نہیں ہوتا، ایک توازن قائم ہوچکا ہے، عوام کی آواز اور جمہوریت اب مضبوط ہوچکی ہے جس کے بعد مستقبل میں فوجی بغاوت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا’۔

Comments are closed.