بھارت میں ‘سدھو فیلز انڈیا’ کا ہیش ٹیگ

واشنگٹن —

بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کرتار پور راہداری کی تعمیر کے افتتاح کی تقریب میں شرکت کیلئے لاہور پہنچ چکے ہیں۔ اُنہوں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ’’یہ راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک پُل کا کردار ادا کرے گی اور دشمنی کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گی‘‘۔

بھارت سے روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ’’اس راہداری کیلئے آواز پاکستان سے اُٹھی ہے اور یہ امن و خوشحالی اور ان گنت امکانات کی راہداری ہو گی‘‘۔

تاہم، بھارت میں مختلف طبقہٴ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے سدھو کے دورہٴ پاکستان پر متضاد آرا کا اظہار کیا ہے۔

Kh.Maniranjan Singh@KhManiranjanSin

@TimesNow @sherryontopp @rsprasad Sidhu forgot Singh and who was brutally butchered by Pakistani however showed his loyalty to Pakistan. Earlier told he hardly knew South Indian in comparison with Pakistani who have same language and diet.

See Kh.Maniranjan Singh’s other Tweets

سماجی کارکن مانی رنجن سنگھ نے ٹویٹ کیا کہ ’’سدھو سربجیت سنگھ اور سوریو کالیا کو بھول گئے ہیں، جنہیں پاکستان میں وحشیانہ طور پر ہلاک کر دیا گیا اور سدھو پھر بھی پاکستان کے ساتھ وفاداری دکھا رہے ہیں‘‘۔ اُنہوں نے کہا کہ اس سے پہلے سدھو یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان کے مقابلے میں جنوبی بھارت کو بالکل نہیں جانتے، کیونکہ پاکستان کے ساتھ زبان اور کھانا مشترک ہے۔

اُدھر بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اُنہوں نے اپنی کابینہ کے وزیر نوجوت سنگھ سندھو کو مشورہ دیا تھا کہ وہ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے پاکستان جانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ تاہم، اُن کے اصرار پر اُنہوں نے سدھو کو جانے کی اجازت دے دی۔

بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ۔ فائل فوٹو
بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ۔ فائل فوٹو

اُنہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سدھو مدھیہ پردیش میں تھے جب اُنہوں نے اُنہیں پاکستان جانے کا ارادہ ترک کرنے کیلئے کہا تھا۔ تاہم، سدھو نے کہا کہ وہ پہلے ہی دعوت قبول کر چکے ہیں اور یہ اُن کا ذاتی دورہ ہو گا۔ امرندر سنگھ نے کہا کہ سدھو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ اس سلسلے میں اُن سے دوبارہ بات کریں گے۔ لیکن، سدھو نے بعد میں اُن سے کوئی بات نہیں کی اور وہ پاکستان چلے گئے۔

ایک شہری نے ٹائمز انڈیا کی اینکر نویکا کمار کو لکھا ہے کہ سدھو کو اپنے پروگرام میں مت بلانا وہ آپ کو گرم تیل میں پکوڑے کی طرح تل دے گا۔

TIMES NOW

@TimesNow

‘India’s captain’ vs ‘Pak’s Sidhu’. Explosive Sidhu visit truth. Sidhu ‘hoodwinked’ India.

Watch @navikakumar in conversation with Punjab CM @capt_amarinder on @thenewshour at 9 PM

View image on Twitter

Dr Luttapi@Mayavi101

Hello Sanghin @navikakumar Don’t even think of calling @sherryontopp on the show, he will fry you like a Pakoda in hot oil.
BTW is a good joke. pic.twitter.com/V65IppVsXv

Embedded video

18 people are talking about this

ایک بھارتی شہری سودھی رنجن مشرا نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا، ’’سدھو نے کیپٹن امرندر سنگھ کے صائب مشورے کو قبول نہیں کیا اور پاکستان چلے گئے۔ اُنہوں نے عمران خان کو فرشتہ تک کہ دیا۔ ‘‘

Sudhiranjan Mishra?@SudhirMishra_72

. @sherryontopp didn’t listen to the sane advise of @capt_amarinder & went to Pakistan. Even called @ImranKhanPTI a . Ur comments on this pls @TarekFatah.

See Sudhiranjan Mishra?‘s other Tweets

ایک اور بھارتی شہری پرشرٹ ٹیپاتھی نے ٹویٹ کیا، ’’سدھو آپ نے ملک کو اور اُن لوگوں کو شدید طور پر مایوس کیا ہے جنہوں نے آپ کو ووٹ دیا تھا۔ آپ نے اپنے فینز کو بھی ناراض کیا ہے۔ لہذا، واپس بھارت نہ آئیں۔‘‘

Parishrut Tripathi@theparishrutt

Sidhu you have seriously failed this country , failed your people who voted for you. Failed your fans (if any) big time. Dont come back to India now. @sherryontopp @BJP4India @INCIndia @RahulGandhi @arpitlal @tryabhi

See Parishrut Tripathi’s other Tweets

ایک اور بھارتی شہری کی ٹویٹ کچھ یوں تھی، ’’سدھو کو صرف یہ چاہئیے کہ لوگ اُن کے بارے میں باتیں کرتے رہیں اور وہ میڈیا کی نظروں میں رہیں۔ برکھا دت بھی اُن کیلئے یہی کام کرنے کیلئے ساتھ گئی ہیں۔‘‘

Rite is Best@RiteItIs

just needs to be seen, heard and spoken about. See Burkha has followed him to ensure he gets all of that

गीतिका@ggiittiikkaa

Once again Sidhu is in Pakistan! This time he called Paki PM a Farishta, and mocked at India’s Rafale Deal, that too a week after Pakistani sponsored Terror attack in Punjab! What’s gotten into him after joining Congress? Being pro-Pak is a mandatory requirement for a Congressi!

See Rite is Best’s other Tweets

منیشا گپتا لکھتی ہیں، ’’کوئی اس قدر بے شرم کیسے ہو سکتا ہے۔ میں بوفرز اور رفائل سکینڈل کو بھول سکتی ہوں۔ لیکن، اپنے فوجیوں کی قربانیوں کو نہیں بھول سکتی۔ سدھو، پہلے میں آپ کی فین تھی۔ لیکن، اب جس سدھو کو میں دیکھ رہی ہوں وہ کسی بھی ہندوستانی کیلئے رول ماڈل نہیں ہو سکتا۔ میں شرمندگی محسوس کر رہی ہوں کہ میں آپ کو پسند کرتی رہی۔‘‘

Manisha Gupta@manisha3012

How can someone be so shameless I can forget Bofors or Rafael but cant forget sacrifice of my soldeirs. I was ur fan but the sidhu now I am seeing can’t be role model for any Indian. Feeling shameful for liking u for long. @sherryontopp @INCIndia @BJP4India @TajinderBagga

See Manisha Gupta’s other Tweets

سماجی کارکن سشی شیکھر جھا لکھتے ہیں، ’’سدھو کا شکریہ جن کی عمران خان کے ساتھ دوستی کے باعث طویل عرصے سے جاری یہ مسئلہ حل ہوا۔‘‘

Sashi Shekhar jha@sashishekharjha

THANK TO @sherryontopp WHO MANAGED TO GET THIS LONG PENDING ISSUE BY VIRTUE OF HIS FRIENDSHIP WITH IMRAN KHAN, GOD BLESS

Narendra Modi

@narendramodi

Today, on the auspicious occasion of Shri Guru Nanak Dev Ji’ Jayanti, attended a programme at my colleague, Smt. @HarsimratBadal_ Ji’s residence.

Over Kirtans, we all remembered the noble ideals and message of Shri Guru Nanak Dev Ji.

View image on Twitter
View image on Twitter
View image on Twitter
View image on Twitter

See Sashi Shekhar jha’s other Tweets

Comments are closed.