پاکستان سے تعلقات میں بہتری ہماری سرکار کی اولین ترجیح
سرینگر/23جنوری: پاکستان دوستانہ اور پر امن تعلقات چاہتا ہے تو خود کو دہشت گردی سے علیحدہ کرے کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں ۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارت پاکستان سے ایک نئے دو ر کا آغاز چاہتا ہے تاہم پہل پاکستان کو ہی کرنی ہو گی ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق اتاری جوئنٹ چیک پوسٹ پر افتتاحی تقریب کے دوران مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت پاکستان سے ایک دور نئے کا آغاز چاہتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کاحامی ہے تاہم اس کیلئے پاکستان کو پہل کرنی ہو گی ۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’اگر پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے اور مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے خود کو دہشت گرد سرگرمیوں سے الگ کرنا ہوگا‘۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’ ہمارے وہ پڑوسی جو تشدد، نفرت اور دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں وہ تنہا کھڑے ہیں اور انہیں نظر انداز کردیا گیا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ ہمیشہ دوستی چاہی ہے تاہم پاکستان نے اس کو کبھی نہیں سمجھا جو کہ بد قسمتی کی بات ہے۔بھارت کے پڑوس میں سیکورٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارے شہریوں کی سلامتی انتہائی اہم ہے لیکن صرف ذاتی مفاد نہ ہماری ثقافت ہے اور نہ ہی ہمارا رویہ‘۔مودی نے کہا کہ ’فروغ پاتی ہوئی مربوط ہمسائیگی میرا خواب ہے‘۔راجناتھ نے کہا کہ چین کے ساتھ بھارت کے خراب ہوتے ہوئے تعلقات کی بھی نفی کی اور کہا کہ دو بڑے ہمسایہ ممالک کے درمیان اختلافات ہونا کوئی غیر فطری بات نہیں۔
Comments are closed.