بابا گنڈ ہندواڑہ میں خونین معرکہ آرائی 2سی آر پی ایف 2ایس او جی اہلکاروں سمیت 4سیکورٹی اہلکار ہلاک ، کمانڈنٹ سمیت ایک درجن کے قریب فوجی اہلکار زخمی
سیکورٹی فورسزمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 21سالہ نوجوان از جان ، متعدد زخمی ، علاقے میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری
رہائشی مکان میں تین عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں ، علاقے میں شدید گولیوں اور دھماکوں کا سلسلہ جاری ہے
سرینگریکم؍؍مارچ؍ جے کے این ایس؍؍ باباگنڈ ہندواڑہ لنگیٹ میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں سی آر پی ایف انسپکٹر سمیت 4پولیس و پیرا ملٹری فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ سی آر پی ایف کمانڈنٹ سمیت ایک درجن کے قریب اہلکار گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 21سالہ نوجوان گولیاں لگنے کے باعث جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق علاقے میں جھڑپ جاری ہے رہائشی مکان میں دو سے تین عسکریت پسند موجود ہیں۔ جے کے این ایس کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ طورپر کل شام با با گنڈ ہندواڑہ گاؤں کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ نمائندے کے مطابق رات کے ایک بجے رہائشی مکان میں موجود عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان آمنا سامنا ہوا جس دوران تین گھنٹے تک مسلسل گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔ ذرائع نے بتایا کہ تین گھنٹے تک دوبدو گولیوں کا تبادلہ جاری رہنے کے بعد کئی گھنٹوں تک خاموشی چھائی جس کے بعد فورسز نے جمعہ کی صبح کو پھر سے علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق صبح دس بجے کے قریب رہائشی مکان میں موجود عسکریت پسندوں اور فورسز کے درمیان پھر آمنا سامنا ہوا اور دوپہر تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد فورسز نے جونہی رہائشی مکان کے ملبے کی تلاشی لی اس دوران ملبے کے نیچے چھپے بیٹھے عسکریت پسند کھڑے ہوئے اور فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں کمانڈنٹ سمیت 12اہلکار مضروب ہوئے جنہیں فوری طورپر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے دو سی آر پی ایف اور دو ایس اوجی اہلکاروں کو مردہ قرار دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی آٹھ فوجی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے بادامی باغ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر چار فورسز اہلکاروں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ نمائندے کے مطابق فورسز نے تین بجے کے قریب علاقے کو پوری طرح سے سیل کرکے رہائشی مکان میں موجود عسکریت پسندوں کو جاں بحق کرنے کیلئے مزید کمک طلب کی۔ جمعہ سات بجے تک بابا گنڈ ہندواڑہ لنگیٹ میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ جاری تھا۔ ادھر بابا گنڈ ہندواڑہ میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ شروع ہونے کی خبر پھیلتے ہی ہندواڑہ میں نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور جھڑپ کی جگہ پیش قدمی شروع کی۔ مقامی ذرائع کے مطابق لوگوں کی کثیر تعداد اور سیکورٹی فورسز کے درمیان بابا گنڈ کے نزدیکی گاؤں میں آمنا سامنا ہوا جس دوران شدید تصادم آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز نے تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کے ساتھ ساتھ پلیٹ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو جانی نقصان پہنچنے کے بعد مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے راست فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اکیس سالہ نوجوان جس کی شناخت وسیم احمد میر ولد محمد اکبر ساکنہ زالورہ ہندواڑہ کے بطور ہوئی ہے گولیاں لگنے سے شدید طورپر زخمی ہوا اگر چہ اُس کو فوری طورپر سب ضلع اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق وسیم احمد کے پیٹ اور سر کو گولی لگی تھی جس کے نتیجے میں اُس کی موقعے پر ہی موت واقع ہوئی تھی ۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں متعدد افراد زخمی ہوئے جنہیں ہندواڑہ اور کپواڑہ اسپتالوں میں بھرتی کیا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے جھڑپ کے بارے میں بتایا کہ ہندواڑہ میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں چار سیکورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ایک درجن کے قریب فوجی اہلکار مضروب ہوئے جنہیں بادامی باغ اسپتال منتقل کیا گیا۔ دفاعی ذرائع کے مطابق رہائشی مکان میں دو سے تین عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں جنہیں جاں بحق کرنے کیلئے اضافی کمک کو طلب کیا گیا ہے۔ا دھر عام شہری کی ہلاکت کے ساتھ ہی سرحدی ضلع کپواڑہ میں کشیدگی پھیل گئی اور لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک بابا گنڈ ہندواڑہ میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ جاری تھا۔ مزید تفصیلات کا انتظا رہے۔
Comments are closed.