اﺅ ٹی ایس اسکیم بحال کرنے پرکشمیر ٹریڈ الائنس کا زور
سری نگر//
کشمیر ٹریڈ الائنس نے بالخصوص 10 لاکھ روپے سے کم کے قرض دہندگان کیلئے یک وقتی تصفیہ اسکیم(اﺅ تی ایس) کو بحال کرنے کی وکالت کی۔کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے متعدد پسماندہ تاجروں کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی جنہوں نے جموں کشمیر بینک سے 10 لاکھ روپے سے کم قرض لیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قرض دہندگان، نان پرفارمنگ اکاو¿نٹس کے چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے، اپنے گھر گروی رکھ چکے ہیں اور ادائیگیوں کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ شہدار نے قرض دہندگان کے اس کمزور طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بینک کے لیے اپنی ’ اﺅ تی ایس‘ اسکیم پر نظر ثانی کرنے اور اسے از سر نو تیار کی ضرورت پر زور دیا۔شہدار نے کشمیر میں بنک عملے کے مسائل کی طرف توجہ مبذول کرائی، اور وادی میںان شاخوں کی نشاندہی کی جہاں پر بنک عملے کی قلت کا سامنا ہے۔
انہوں نے افرادی قوت کو تقویت دینے کے لیے بھرتی مہم کی ناگزیر ضرورت پر زور دیا، تاکہ صارفین کو موثر اور فوری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔کاروباری کھاتوں پر سود کی بلند شرحوں پر خدشات کو دور کرتے ہوئے، شہدارنے بازار کے معیارات کے مطابق شرحوں پر نظرثانی کرکے مسابقتی برتری کی وکالت کی۔ انہوں نے جموں کشمیربینک کے ساتھ صارفین کی وفاداری کو تسلیم کرتے ہوئے بینک پر نظر ثانی کرنے اور ممکنہ طور پر سود کی شرحوں کو کم کرنے پر زور دیا۔انہوں نے ڈیجیٹل ترقی کی منظوری میں، جے اینڈ کے بینک کے’ ایم پے ڈیلیٹ پلس‘ کی کارکردگی کی تعریف کی۔
تاہم، انہوں نے اس کی خصوصیات کو مزید بڑھانے کے لیے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے ہموار اور صارف المرکوز ڈیجیٹل بینکنگ کے تجربے کو یقینی بنایا جائے۔شہدار نے کہا کہ کشمیر ٹریڈ الائنس اپنے کارکنوں اور وسیع تر کاروباری برادری کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے، جبکہ مالیاتی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مقامی تاجروں کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو اپنائیں اور ان کا جواب دیں۔
Comments are closed.