این آئی اے نے سرینگر اور بڈگام میں حزب چیف کے دو فرزندوں کی جائیدادیں ضبط کیں
سری نگر، 24 اپریل(یو این آئی)
این آئی اے نے پیر کے روز سری نگر کے رام باغ علاقے اور سوئیہ بوگ بڈگام میں حزب چیف سید صلاح الدین کے دو بیٹوں کی جائیدادیں ضبط کیں۔
این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے اشتہاری دہشت گرد اور ممنوع تنظیم حزب المجاہدین کے خود ساختہ سپریم کمانڈر اور متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین کے بیٹوں کی دو جائیدادیں ضبط کر لیں۔
ان کے مطابق شاہد یوسف اور سید احمد شکیل کی ضلع بڈگام کے سوئیہ بوگ اور نرسنگ گڑھ رام باغ سری نگر میں واقع جائیدادوں کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ شاہد یوسف اور سید احمد شکیل دونوں اکتوبر 2017اور اگست 2018میں گرفتاری کے بعد دہلی تہاڑ جیل میں مقید ہیں۔ ان پر بالترتیب 20اپریل 2018اور 20نومبر 2018کو عدالت مجاز میں چارج شیٹ دائر کیا گیا تھا۔
ان کے مطابق یہ دونوں اپنے والد کے ساتھیوں اور حزب کے بالائی ورکرز کی مدد سے بیرون ملک سے فنڈز وصول کر رہے تھے۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سید صلاح الدین سال 1993میں فرارہو کر پاکستان چلا گیا کو سال 2020میں بھارت کی مرکزی حکومت نے دہشت گرد کے طورپر نامزد کیا۔انہوں نے کہاکہ سید صلاح الدین پاکستان سے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں سے وہ حزب ملی ٹینٹوں کے ساتھ ساتھ یو جی سی کے کارکنوں کو ہدایات دے رہا ہے۔ان کے مطابق جہاد کونسل تقریباً 13دہشت گرد تنظیموں کا ایک ٹولہ ہے۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ سید صلاح الدین کشمیر میں ملی ٹینٹ تنظیموں کو چلانے کے علاوہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کی خاطر تجارتی راستوں، حوالہ چینلز اور بین الاقوامی رقم کی منتقلی کے ذریعے تخریبی کارروائیوں کی خاطر فنڈز اکھٹا کر رہے ہیں۔
این آئی اے نے نومبر 2011میں دہشت گردانہ کارروائیوں کے ارتکاب کے لئے فنڈز اکھٹا اورجمع کرنے اور جموں وکشمیر میں دہشت گرد وں اور ان کے حامیوں کو تخریبی سرگرمیاں انجام دینے کے مقصد سے فنڈز تقسیم کرنے کی مجرمانہ سازش کی تحقیقات شروع کی۔دہلی پولیس کی سپیشل سیل نے ابتدائی طورپر جنوری 2011میں ایک کیس درج کیا تھا اور بعد ازاں اس کیس کو این آئی اے کے سپرد کیا گیا۔
Comments are closed.