آرایل ایس پی سربراہ اوپیندرکشواہا مودی کابینہ سے مستعفی

راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آرایل ایس پی ) کے سربراہ اوپیندرکشواہا نے بی جے پی کے اتحاد سے خود کوعلیحدہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مودی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ نیوزایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔

واضح رہے کہ اوپیندرکشواہا نے سرمائی اجلاس سے قبل این ڈی اے کی آج ہونے والی میٹنگ میں شامل ہونے سے واضح طورپرانکارکردیا تھا۔ آرایل ایس پی صدرکے اس قدم سے 40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں سیاسی حالات تبدیل ہوسکتے ہیں۔ دراصل انہوں نے کئی باروزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کے لئے بھی وقت مانگا تھا، لیکن وزیراعظم سے ان کی ملاقات نہیں ہوسکی۔

آرایل ایس پی کو2019 کے لوک سبھا الیکشن میں دوسے زیادہ سیٹیں نہیں ملنے کے بی جے پی کے اشاروں کے بعد سے کشواہا ناراض چل رہے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی اورجے ڈی یوکے درمیان برابر- برابرسیٹوں پرالیکشن لڑنے کا اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ کشواہا گزشتہ کچھ ہفتوں سے بی جے پی اوراس کے اہم اتحادی جماعت کے لیڈر اوربہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمارپرتنقید کررہے تھے۔

وہیں پارٹی کے ایک سینئرلیڈرنے کہا تھا کہ کشواہا آج بی جے پی سے اپنی راہ الگ کرنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔ وہ مرکزی وزیرکے عہدہ سے استعفیٰ بھی دے دیں گے۔ ایسی قیاس آرائیوں کو اوپیندرکشواہا نے درست ثابت کردیا ہے۔ اس کے بعد اب یہ قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ کشواہا بی جے پی مخالف اتحاد میں شامل ہوسکتے ہیں۔ جس میں کانگریس، لالوپرساد یادو کی آرجے ڈی اورکانگریس شامل ہیں۔

Comments are closed.