اونتی پورہ میں تین روز سے لاپتہ نوجوان کی لاش برآمد، لواحقین کا قومی شاہراہ پر احتجاج ، قتل کا لگایا الزام
سری نگر،18جولائی(یو این آئی)
جنوبی کشمیر کے بارسو اونتی پورہ میں تین روز قبل لاپتہ نوجوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد کی گئی ہے جس کے بعد مردو زن نے لاش کاندھوں پر اٹھاکر سری نگر جموں قومی شاہراہ پر دھرنادیا۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ نوجوان کا قتل کیا گیا ہے کیونکہ اس کے سر پر گہری چوٹ تھی اور جسم پر بھی زخم عیاں تھے۔
اطلاعات کے مطابق تین روز قبل بارسو اونتی پورہ میں عابد منظورڈار ولد منظور احمد پرا سرار طورپر لاپتہ ہو گیا، بسیار تلاش کے باوجود بھی جب نوجوان کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا تو اہل خانہ نے نزدیکی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی۔
ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کے روز ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے دریائے جہلم سے لاش کو باز یاب کرنے کا دعویٰ کیا۔
نوجوان کی لاش برآمد ہونے کے ساتھ ہی بارسو اونتی پورہ میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھروں سے باہر آئے اور احتجاج شروع کیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ لوگوں نے متوفی نوجوان کی لاش کو سری نگر جموں قومی شاہراہ پر رکھا اور نعرے بازی شروع کی۔
اس موقع پر پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کی خاطر انہیں پیچھا دھکیلا تاہم اس کے باوجود بھی شاہراہ پر لوگوں کا دھرنا جاری رہا جس وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت کافی دیر تک معطل ہو کررہ گئی۔
متوفی کے بھائی عادل منظور ڈار نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ عابد منظور 15جولائی کی صبح اچانک لاپتہ ہو گیا جس کے بعد اس کی تلاش شروع کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ آج صبح عابد منظور کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد کی گئی اور اس کے سر اور جسم پر زخموں کے واضح نشانات موجود ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ عابد منظور کا قتل کیا گیا ہے اوراس کی باریک بینی سے تحقیقات ہونی چاہئے۔
Comments are closed.