
امرناتھ یاترا کے پر امن انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا: بی ایس ایف انسپکٹر جنرل کشمیر
سرینگر،03جون
بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے کشمیر فرنٹیئر کے انسپکٹر جنرل اشوک یادو کا کہنا ہے کہ شری امر ناتھ جی یاترا کے احسن اور پر امن انعقاد کو یقینی جائے گا۔انہوں نے کہا کہ برف پگھلنے سے در اندازی کے روایتی راستے کھل سکتے ہیں تاہم بی ایس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں در اندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہیں۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز بی ایس ایف کی جانب سے نشاط سے ٹیولپ گارڈن تک میگا واکتھون پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘بی ایس ایف شری امرناتھ یاترا کے پر امن اور احسن انعقاد کو یقینی بنائے گا، بی ایس ایف نے اس سلسلے میں ضروریات کے مطابق کافی تیاریاں مکمل کی ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے صاف پاک یاترا کو یقینی بنانے کے لئے جوانوں کو اسٹریٹیجک اور حساس مقامات پر تعینات کیا جاتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘کیوک رسپانس ٹیموں کو بھی راستوں پر تعینات کیا جائے گا۔
لائن آف کنٹرول کی صورتحال کے بارے میں مسٹر یادو نے کہا: ‘ماضی کے ڈاٹا کے مطابق برف پگھلنے کے ساتھ ہی در اندازی کے روایتی راستے کھل جاتے ہیں جس سے در اندازوں کے لئے راستہ ہموار ہوجاتا ہے’۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کوئی بھی فرد اس طرف قدم نہ رکھ سکے۔ان کا کہنا تھا کہ بی ایس ایف حساس راستوں کی میپنگ کرتی ہے اس کے مطابق تعیناتی عمل میں لائی جاتی ہے۔بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل نے کہا کہ جوان کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا: ‘ملی ٹنسی کی شکست اور بارکو ٹیرر کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں’۔وادی میں موجود سر گرم جنگجوﺅں کی تعداد کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘اس معاملے پر بات کرنا میرے حد اختیار میں نہیں ہے’۔
واکتھون پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ اس پرگرام کا مقصد یہ ہے کہ کشمیر میں ہو رہی ترقی اور امن کا پیغام سارے ملک میں دیا جا ئے۔انہوں نے کہا کہ ایسے پروگراموں کا دوسرا مقصد یہ بھی ہے نوجوانوں کو اس میں شامل کیا جائے جو ان کی صحت وغیرہ کے لئے سود مند ہے۔یو این آئی
Comments are closed.